brand
Home
>
Foods
>
Ice Wine (Vin de glace)

Ice Wine

Food Image
Food Image

وین دے گلاس، کینیڈا کی ایک منفرد اور خاص قسم کی شراب ہے جو خاص طور پر سردیوں کے موسم میں تیار کی جاتی ہے۔ یہ شراب عموماً انگوروں سے بنتی ہے جو سردیوں کی سخت سردی میں منجمد ہو جاتے ہیں۔ یہ طریقہ کار دراصل ایک قدیم تکنیک ہے جسے "آئس وائن" کے نام سے جانا جاتا ہے، لیکن وین دے گلاس اس کی ایک خاص شکل ہے جو خاص طور پر کینیڈا میں مقبول ہے۔ اس کی تاریخ کافی دلچسپ ہے۔ وین دے گلاس کی تیاری کا آغاز 1980 کی دہائی میں ہوا جب کینیڈا میں شراب بنانے والوں نے اپنے مقامی انگوروں کے ذائقے کو بہتر بنانے کے لئے یہ منفرد تکنیک اپنائی۔ اس شراب کو بنانے کے لئے، خاص طور پر کینیڈا کی سردیوں میں، انگوروں کو درخت پر چھوڑا جاتا ہے جب وہ مکمل طور پر پختہ ہو جاتے ہیں اور پھر شدید سردی میں منجمد ہو جاتے ہیں۔ یہ عمل انگوروں کی قدرتی مٹھاس اور ذائقے کو بڑھا دیتا ہے، جس سے ایک شاندار اور منفرد شراب تیار ہوتی ہے۔ وین دے گلاس کا ذائقہ انتہائی منفرد اور دلچسپ ہوتا ہے۔ اس میں پھلوں کی مٹھاس کے ساتھ ساتھ ایک خاص قسم کی تیزابیت بھی ہوتی ہے جو اسے متوازن بناتی ہے۔ عام طور پر اس میں مرکبات کی مہک اور ذائقے کی گہرائی پائی جاتی ہے، جیسے کہ کیوی، انار، اور دیگر پھلوں کی خوشبو۔ یہ شراب عموماً میٹھے یا نیم میٹھے ڈسرٹس کے ساتھ بہترین جاتی ہے، اور اس کا استعمال خاص مواقع پر کیا جاتا ہے۔ تیاری کے عمل میں، منتخب کردہ انگوروں کو سخت سردیوں میں چن کر فوراً دبایا جاتا ہے تاکہ ان کا رس نکالا جا سکے۔ یہ رس پھر مخصوص کنٹینرز میں ڈالا جاتا ہے اور کم درجہ حرارت پر سلو فیرویشن کے ذریعے تیار کیا جاتا ہے۔ یہ عمل کئی مہینے تک جاری رہتا ہے، جس سے شراب کی مٹھاس اور ذائقہ مکمل طور پر ابھر کر سامنے آتا ہے۔ وین دے گلاس کے اہم اجزاء میں عمدہ کیفیت کے انگور شامل ہوتے ہیں، جو عموماً کینیڈا کی مختلف خطوں سے حاصل کیے جاتے ہیں، جیسے کہ اونٹاریو اور کیوبک۔ انگوروں کی اقسام میں "ریسلسنگ" اور "ویڈلر" زیادہ مقبول ہیں۔ ان کے علاوہ، اس میں کوئی اضافی اجزاء شامل نہیں کیے جاتے، جس کی وجہ سے یہ شراب اپنی قدرتی خصوصیات اور ذائقہ کو برقرار رکھتی ہے۔ اس کی خاص بات یہ ہے کہ ہر بیچ میں انگوروں کی مختلف قسمیں اور ان کی پکنے کی حالت شراب کے ذائقے میں ایک نئی جہت شامل کرتی ہیں۔ وین دے گلاس کینیڈا کی ثقافت اور خوراک کا ایک اہم حصہ ہے، اور اس کی موجودگی خاص مواقع پر لوگوں کو ایک خاص خوشی فراہم کرتی ہے۔ یہ ایک ایسی شراب ہے جسے ہر شراب پینے والے کو ایک بار ضرور چکھنا چاہئے۔

How It Became This Dish

وین دی گلاس: کینیڈا کی ایک منفرد خوراک کی تاریخ #### ابتدائی تاریخ وین دی گلاس (Vin de glace) ایک خاص قسم کی شراب ہے جس کا تعلق کینیڈا کے مشہور مشروب بنانے والے علاقوں، خصوصاً کیوبک سے ہے۔ اس کی تخلیق کی تاریخ 1980 کی دہائی کے اوائل میں ملتی ہے، جب مقامی شراب سازوں نے سردیوں میں منجمد انگوروں کا استعمال کرتے ہوئے ایک نئی قسم کی شراب تیار کرنے کی کوشش کی۔ یہ مشروب بنیادی طور پر سرد موسم کی پیداوار ہے، جس میں انگور کو سردیوں میں خاص طور پر منجمد کیا جاتا ہے۔ جب انگور منجمد ہو جاتے ہیں تو ان کی نمی برف کی شکل میں خارج ہو جاتی ہے، جس کے نتیجے میں انگور کی مٹھاس اور ذائقہ بڑھ جاتا ہے۔ #### ثقافتی اہمیت وین دی گلاس کی ثقافتی اہمیت اس کے منفرد پروڈکشن میتھڈ اور اس کی گہرائی میں موجود کینیڈیائی ثقافت کی عکاسی میں ہے۔ یہ مشروب کینیڈا کی سردیوں کی خوبصورتی اور قدرتی حالت کی نمائندگی کرتا ہے۔ کینیڈا کے مقامی لوگ اور شراب ساز اس مشروب کو نہ صرف اپنی مہارت کا نمونہ سمجھتے ہیں بلکہ یہ ان کی ثقافت اور روایات کی بھی عکاسی کرتا ہے۔ وین دی گلاس کو خاص مواقع پر پیش کیا جاتا ہے، جیسے کہ تہواروں، شادیوں اور دیگر سماجی تقاریب میں، جہاں یہ ایک خاص مشروب کے طور پر پیش کیا جاتا ہے۔ #### ترقی کا سفر 1980 کی دہائی میں، جب وین دی گلاس کا آغاز ہوا، تو اس وقت اس کی مقبولیت آہستہ آہستہ بڑھنے لگی۔ ابتدائی طور پر، یہ صرف مقامی مارکیٹ تک محدود تھا، لیکن بعد میں بین الاقوامی سطح پر بھی اس کی پہچان ہونے لگی۔ اس کی کامیابی کی ایک بڑی وجہ اس کا منفرد ذائقہ اور خوشبو ہے جو کہ انگوروں کی قدرتی مٹھاس اور سرد موسم کے اثرات کے ساتھ جڑی ہوئی ہے۔ 1990 کی دہائی میں، کینیڈا کے شراب سازوں نے وین دی گلاس کی پیداوار میں مزید بہتری لانے کے لیے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال شروع کیا۔ اس دور میں، کئی شراب سازوں نے اپنی خاص تراکیب اور تکنیکوں کو اپنایا تاکہ اس شراب کی کوالٹی کو مزید بہتر بنایا جا سکے۔ اس دوران، وین دی گلاس نے نہ صرف کینیڈا بلکہ بین الاقوامی سطح پر بھی کئی ایوارڈز جیتے، جس نے اس کی عالمی مقبولیت میں اضافہ کیا۔ #### جدید دور آج کے دور میں، وین دی گلاس مختلف قسموں میں دستیاب ہے، جیسے کہ مختلف انگوروں کی اقسام سے تیار کی گئی شراب، جس میں شاردونئے، سوویگن بلینک، اور اور دیگر شامل ہیں۔ ہر قسم کی وین دی گلاس کا اپنا منفرد ذائقہ اور خوشبو ہوتی ہے، جو کہ اس کی تخلیق میں استعمال ہونے والے انگوروں کی نوعیت اور پروڈکشن کے طریقے پر منحصر ہوتی ہے۔ کینیڈا میں وین دی گلاس کی پیداوار کا ایک بڑا حصہ اکیڈمک ریسرچ اور جدید شراب بنانے کی تکنیکوں کی وجہ سے بھی ہے۔ کئی یونیورسٹیاں اور تحقیقی ادارے اس موضوع پر تحقیق کر رہے ہیں تاکہ وین دی گلاس کی پیداوار اور تکنیکوں کو مزید بہتر بنایا جا سکے۔ #### تجارتی پہلو وین دی گلاس کی مقبولیت کی ایک اور وجہ اس کی تجارتی کامیابی ہے۔ یہ مشروب نہ صرف مقامی مارکیٹ میں بلکہ بین الاقوامی مارکیٹ میں بھی ایک اہم مقام رکھتا ہے۔ آج کل، کئی ممالک میں وین دی گلاس کی طلب بڑھ رہی ہے، خاص طور پر یورپ اور امریکہ میں، جہاں لوگ اس منفرد کینیڈیائی مشروب کی خوشبو اور ذائقہ کو پسند کر رہے ہیں۔ #### اختتام وین دی گلاس کی کہانی کینیڈا کے ثقافتی ورثے، قدرتی خوبصورتی، اور جدید شراب بنانے کی مہارت کی عکاسی کرتی ہے۔ یہ مشروب صرف ایک شراب نہیں بلکہ ایک ثقافتی علامت ہے جو کہ سردیوں کی خوبصورتی اور مقامی لوگوں کی مہارت کو پیش کرتا ہے۔ جیسے جیسے دنیا بھر میں اس کی مقبولیت بڑھ رہی ہے، یہ امید کی جا سکتی ہے کہ وین دی گلاس نئی نسلوں کے لیے بھی ایک خاص مقام رکھے گا اور کینیڈا کی ثقافت کو دنیا بھر میں پیش کرتا رہے گا۔

You may like

Discover local flavors from Canada