Cod Tongues
لینگ دی موری (Langues de morue) ایک روایتی کینیڈین کھانا ہے جو خاص طور پر کیوبک کے علاقے میں مشہور ہے۔ اس کا نام فرانسیسی زبان سے لیا گیا ہے، جس کا مطلب "COD کی زبان" ہے۔ یہ کھانا بنیادی طور پر خشک اور نمکین مچھلی، خاص طور پر COD (مچھلی کی ایک قسم) کے استعمال سے تیار کیا جاتا ہے۔ یہ ایک قدیم کھانا ہے جس کی تاریخ سمندری مچھلی کی تجارت کے ساتھ جڑی ہوئی ہے، جب یورپی آبادکاروں نے شمالی امریکہ کے ساحلی علاقوں میں مچھلی پکڑنے کا آغاز کیا۔ لینگ دی موری کی تیاری میں سب سے پہلے COD کی مچھلی کو اچھی طرح سے صاف کیا جاتا ہے، پھر اسے نمکین کر کے خشک کیا جاتا ہے۔ یہ عمل مچھلی کی طویل مدت تک محفوظ رکھنے میں مدد دیتا ہے، جو کہ ماضی میں ضروری تھا جب ریفریجریشن کی سہولیات موجود نہیں تھیں۔ جب مچھلی کو پکانے کا وقت آتا ہے، تو اسے پانی میں بھگو کر نرم کیا جاتا ہے، اور پھر مختلف طریقوں سے پکایا جاتا ہے، جیسے کہ ابالنا یا بھوننا۔ لینگ دی موری کا ذائقہ انتہائی دلچسپ ہوتا ہے۔ یہ نمکین اور نرم مچھلی کا ملاپ ہے، جو کہ ہلکی سی چبانے کی ضرورت محسوس کرتا ہے۔ اس کے ساتھ مختلف چٹنیوں یا سبزیوں کا استعمال کیا جا سکتا ہے، تاکہ ذائقے کو مزید بڑھایا جا سکے۔ کچھ لوگ اسے مکھن یا کریم کے ساتھ پیش کرنا پسند کرتے ہیں، جبکہ دوسرے اسے ہلکی سی تلی ہوئی شکل میں بھی کھاتے ہیں۔ اس کھانے کی بنیادی اجزاء میں COD کی مچھلی کے علاوہ، نمک، کالی مرچ، اور کبھی کبھی دیگر مصالحے شامل ہوتے ہیں۔ کچھ مقامی ورژن میں پیاز، لہسن، اور ہری مرچ کا بھی استعمال کیا جاتا ہے، جو کہ اس کے ذائقے کو مزید بڑھاتے ہیں۔ ساتھ ہی، یہ کھانا اکثر روٹی یا چاول کے ساتھ پیش کیا جاتا ہے، تاکہ اس کا مزہ دوبالا ہو۔ لینگ دی موری کی مقبولیت کی وجہ اس کا منفرد ذائقہ اور تاریخی پس منظر ہے جو اسے کینیڈا کی ثقافتی ورثے کا حصہ بناتا ہے۔ یہ نہ صرف ایک مزیدار کھانا ہے بلکہ یہ کینیڈا کی سمندری تاریخ کی عکاسی بھی کرتا ہے، جس سے اس کی اہمیت اور بھی بڑھ جاتی ہے۔ یہ کھانا آج بھی کینیڈا کے مختلف مقامات پر خاص مواقع پر پیش کیا جاتا ہے، اور مقامی لوگوں کے دلوں میں ایک خاص مقام رکھتا ہے۔
How It Became This Dish
لنگو دو موری: کینیڈا کی ایک منفرد خوراک کی تاریخ لنگو دو موری، جسے انگریزی میں "Cod tongues" کہا جاتا ہے، ایک منفرد کھانا ہے جو خاص طور پر کینیڈا کی نیو فاؤنڈ لینڈ اور لیبراڈور کی ثقافت میں اہمیت رکھتا ہے۔ یہ کھانا دراصل اوقیانوس کی ایک مشہور مچھلی، یعنی "کوڈ" (Cod) کے زبانوں سے تیار کیا جاتا ہے، اور یہ خالصتاً کینیڈین ثقافت کی ایک علامت بن چکا ہے۔ آغاز لنگو دو موری کی تاریخ کا آغاز 17ویں صدی کے اوائل سے ہوتا ہے، جب یورپی مچھیرے شمالی امریکہ کی سمندری حدود میں کوڈ کی تلاش میں آئے۔ یہ مچھلی اس وقت کی سب سے اہم تجارتی مچھلیوں میں سے ایک تھی، جس کی مانگ یورپ میں بہت زیادہ تھی۔ یورپی مچھیرے، خصوصاً پرتگالی، ڈچ اور انگریز، نے اس مچھلی کی کھال اور گوشت کے ساتھ ساتھ اس کی زبانیں بھی استعمال کرنا شروع کیں۔ لنگو دو موری کا نام اس کی شکل اور ساخت سے ماخوذ ہے۔ یہ مچھلی کی زبان کی ایک خاص قسم ہے، جو کہ نرم اور ذائقہ دار ہوتی ہے۔ شروع میں، یہ ایک عام کھانا تھا جو محنت کشوں اور مچھیرے طبقے کے لوگوں کے درمیان مقبول ہوا، کیونکہ یہ نسبتاً سستا اور آسانی سے دستیاب تھا۔ ثقافتی اہمیت وقت کے ساتھ، لنگو دو موری نے کینیڈا کے مقامی ثقافتی اور سماجی زندگی میں ایک اہم مقام حاصل کر لیا۔ نیو فاؤنڈ لینڈ اور لیبراڈور کی ثقافت میں یہ کھانا صرف ایک غذا نہیں بلکہ ایک روایت اور زندگی کا حصہ بن چکا ہے۔ لوگ اسے خاص مواقع پر، جیسے کہ عیدوں، تہواروں اور خاندانی اجتماعوں میں خاص طور پر پکاتے ہیں۔ یہ کھانا نہ صرف مقامی لوگوں کے لئے ایک ذاتی اہمیت رکھتا ہے بلکہ یہ کینیڈا کے قومی شناخت کا بھی ایک حصہ ہے۔ لنگو دو موری کی پکوان کی روایات نے مقامی کھانے کی ثقافت کو مزید مستحکم کیا ہے اور یہ آج بھی مختلف ریستورانوں اور گھروں میں تیار کیا جاتا ہے۔ ترقی اور تبدیلی لنگو دو موری کی ترقی کے ساتھ ساتھ اس کی تیاری کے طریقے بھی وقت کے ساتھ بدلتے رہے ہیں۔ ابتدائی طور پر، اسے سادہ طریقوں سے پکایا جاتا تھا، جیسے کہ ابال کر یا بھون کر۔ تاہم، جدید دور میں اس کی تیاری کے نئے طریقے متعارف ہوئے ہیں، جیسے کہ باربی کیو کرنا، تلنا یا مختلف ساسز کے ساتھ پیش کرنا۔ کینیڈا کی مقامی مارکیٹوں میں لنگو دو موری کی طلب میں اضافہ ہوا ہے اور یہ دنیا کے دیگر ممالک میں بھی متعارف کرایا جا رہا ہے۔ اب یہ کھانا نہ صرف مقامی لوگوں کی پسندیدہ ہے بلکہ سیاحوں کے لئے بھی ایک خاص کشش کا باعث ہے۔ مختلف ریستورانوں میں لنگو دو موری کو منفرد اور جدید طریقوں سے پیش کیا جاتا ہے، جس سے اس کی مقبولیت میں اضافہ ہوا ہے۔ لنگو دو موری کی تیاری لنگو دو موری کی تیاری کے لئے تازہ کوڈ زبانوں کا استعمال کیا جاتا ہے۔ انہیں پہلے اچھی طرح صاف کیا جاتا ہے اور پھر مختلف طریقوں سے پکایا جاتا ہے۔ کچھ لوگ اسے آٹے میں ڈبو کر تلتے ہیں، جبکہ دوسرے اسے سادہ بھون کر یا مختلف ساسز کے ساتھ پیش کرتے ہیں۔ یہ کھانا اکثر پینسل میں سرسوں کی چٹنی، یا مکھن اور لہسن کے ساتھ پیش کیا جاتا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ، اس کا مزہ بڑھانے کے لئے مختلف سبزیاں بھی استعمال کی جاتی ہیں، جو اس کے ذائقے کو مزید بڑھاتی ہیں۔ اختتام لنگو دو موری نہ صرف ایک منفرد کھانا ہے بلکہ یہ کینیڈا کی ثقافت کی ایک اہم علامت بھی ہے۔ اس کی تاریخ، ثقافتی اہمیت، اور ترقی نے اسے ایک منفرد مقام عطا کیا ہے۔ یہ کھانا آج بھی مقامی لوگوں کے دلوں میں جگہ رکھتا ہے اور آنے والی نسلوں کے لئے ایک قیمتی ثقافتی ورثہ ہے۔ یہ کہنا بھی بے جا نہ ہوگا کہ لنگو دو موری نے کینیڈا کی کھانوں کی داستان میں ایک خاص مقام حاصل کیا ہے، اور یہ نہ صرف مقامی لوگوں کے لئے بلکہ دنیا بھر کے کھانے کے شوقین لوگوں کے لئے بھی ایک دلچسپ تجربہ بن چکا ہے۔ اس کی لذت اور تاریخ دونوں ہی اسے خاص بناتی ہیں، اور یہ کینیڈا کی ورثے کا ایک اہم حصہ ہے۔
You may like
Discover local flavors from Canada