Backhendl
بیک ہنڈل ایک روایتی آسٹریائی ڈش ہے جو خاص طور پر اس کی منفرد ذائقہ اور خاص تیاری کے طریقے کے سبب مشہور ہے۔ یہ ڈش بنیادی طور پر فرائی کیے ہوئے چکن پر مشتمل ہوتی ہے، جو کہ باہر سے کرنچی اور اندر سے نرم ہوتا ہے۔ بیک ہنڈل کا نام جرمن زبان کے لفظ "بیک" (پکانا) اور "ہنڈل" (چکن) سے ماخوذ ہے، جو اس کی تیاری کے طریقے کی عکاسی کرتا ہے۔ بیک ہنڈل کی تاریخ قدیم ہے اور یہ آسٹریا کے مختلف علاقوں میں مختلف انداز میں تیار کیا جاتا ہے۔ یہ ڈش خاص طور پر آسٹریا کے دیہی علاقوں میں مقبول رہی ہے، جہاں یہ عموماً تہواروں اور خاص مواقع پر تیار کی جاتی تھی۔ اس کی مقبولیت کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ یہ آسانی سے بڑے پیمانے پر تیار کی جا سکتی ہے، جس کی وجہ سے یہ خاندانوں اور دوستوں کے اجتماع کے لیے بہترین انتخاب ہے۔ بیک ہنڈل کو عام طور پر سیب کے ساتھ یا پتھر کے پھلوں کے ساتھ پیش کیا جاتا ہے۔ اس ڈش کا ذائقہ خاص طور پر اس کی تیاری میں استعمال ہونے والے مصالحوں کی وجہ سے ہوتا ہے۔ بیک ہنڈل کو عام طور پر نمک، کالی مرچ، لہسن، اور دیگر جڑی بوٹیوں کے ساتھ مارینیٹ کیا جاتا ہے، جو اسے ایک خوشبودار اور ذائقہ دار بنا دیتے ہیں۔ جب چکن کو گہرے تیل میں تلنے کے بعد نکالا جاتا ہے تو یہ باہر سے سنہری اور کرنچی ہو جاتا ہے، جبکہ اندر کا حصہ نرم اور رسیلا رہتا ہے۔ بیک ہنڈل کی تیاری میں key ingredients میں شامل ہیں: چکن، آٹا، انڈے، اور روٹی کے ٹکڑے۔ پہلے چکن کو مصالحوں کے ساتھ اچھی طرح مارینیٹ کیا جاتا ہے، پھر اسے انڈے کے مکسچر میں ڈبو کر آٹے اور روٹی کے ٹکڑوں میں کوٹ کیا جاتا ہے۔ اس کے بعد، چکن کو گرم تیل میں تلنے کے لیے ڈال دیا جاتا ہے، یہاں تک کہ یہ سنہری رنگت اختیار کر لے۔ کچھ لوگ اس میں اضافی ذائقہ کے لیے کالی مرچ یا لیموں کا رس بھی شامل کرتے ہیں۔ بیک ہنڈل کو عام طور پر سیخوں کے ساتھ یا سلاد کے ساتھ پیش کیا جاتا ہے، جو اس کے ذائقے کو مزید بڑھاتا ہے۔ یہ ایک خوشگوار اور مکمل غذا ہے جو نہ صرف آسٹریا میں بلکہ دنیا بھر میں چکن کے شوقین افراد کے درمیان بھی مقبول ہے۔ اس کی سادگی اور ذائقہ کی وجہ سے، بیک ہنڈل آسٹریائی ثقافت کا ایک اہم جزو بن چکا ہے۔
How It Became This Dish
باکھینڈل: آسٹریا کی ایک روایتی غذا کی تاریخ باخینڈل، جو کہ آسٹریا کی ایک مشہور اور روایتی ڈش ہے، دراصل ایک قسم کا فرائیڈ چکن ہے جو خاص طور پر اس کے مخصوص طریقے سے پکانے اور پیش کرنے کی وجہ سے ممتاز ہے۔ یہ ڈش آسٹریا کی ثقافتی شناخت کا ایک اہم حصہ ہے اور اس کی تاریخ میں محنت، محبت اور روایتی طریقوں کی جھلک ملتی ہے۔ #### ابتداء اور جغرافیائی پس منظر باخینڈل کا لفظ "بیک" (پکانا) اور "ہینڈل" (ہاتھ) سے ماخوذ ہے، جو کہ واضح کرتا ہے کہ یہ ڈش چکن کے ہاتھوں سے پکائی جاتی ہے۔ اس کی جڑیں 19ویں صدی کے آسٹریا میں ملتی ہیں، خاص طور پر اس وقت جب لوگ دیہی علاقوں میں کھیتوں میں کام کرتے تھے۔ اس زمانے میں چکن کو ایک قیمتی خوراک سمجھا جاتا تھا، جسے خاص مواقع پر پکایا جاتا تھا۔ یہ ڈش بنیادی طور پر آسٹریا کے مختلف علاقوں میں مختلف انداز میں تیار کی جاتی تھی۔ مثلاً، وینس میں، باخینڈل کو زیادہ مصالحے اور ہرادھنیا کے ساتھ تیار کیا جاتا تھا جبکہ دیگر علاقوں میں یہ سادہ اور روایتی طریقے سے پکائی جاتی تھی۔ #### ثقافتی اہمیت باخینڈل کو صرف ایک غذا نہیں بلکہ ایک ثقافتی علامت کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔ یہ آسٹریا کی مہمان نوازی کی علامت ہے، جہاں دوستوں اور خاندان کے ساتھ مل کر کھانے کا لطف اٹھایا جاتا ہے۔ خاص طور پر اتوار کو، جب خاندان اکٹھے ہوتے ہیں، باخینڈل کو خاص طور پر پکایا جاتا ہے۔ یہ ڈش آسٹریا کے عوام کی محبت، روایات اور مہمان نوازی کی ایک مثال ہے۔ آسٹریا میں باخینڈل کی مقبولیت کی ایک اور وجہ اس کا سادہ مگر دلکش ذائقہ ہے۔ یہ ڈش نہ صرف مقامی لوگوں میں بلکہ سیاحوں میں بھی خاصی مقبول ہے۔ کئی ریستورانوں میں اسے خاص طور پر پیش کیا جاتا ہے، اور اس کے ساتھ آلو کی سلاد یا گاجر کی چٹنی پیش کی جاتی ہے، جو اس کے ذائقے کو مزید بڑھاتی ہے۔ #### ترقی اور تبدیلی وقت کے ساتھ، باخینڈل میں کچھ تبدیلیاں آئیں۔ 20ویں صدی میں، عالمی جنگوں کے اثرات نے کھانے کی عادات کو متاثر کیا۔ لوگوں کو سادہ، سستے اور جلدی پکنے والے کھانے کی ضرورت تھی۔ اس دوران، باخینڈل نے اپنی مقبولیت میں اضافہ کیا کیونکہ یہ ایک سستا اور آسانی سے دستیاب کھانا تھا۔ آج کل، باخینڈل کو جدید دور کے تقاضوں کے مطابق بھی تیار کیا جاتا ہے۔ کچھ لوگ اسے صحت مند بنانے کے لئے مختلف طریقے اپناتے ہیں، جیسے کہ کم تیل میں پکانا یا اسے گریل کرنے کا طریقہ۔ بعض ریستورانوں نے اس ڈش میں جدید فلیورز شامل کیے ہیں، جیسے کہ مختلف قسم کے مصالحے یا ساسز، تاکہ نوجوان نسل کو بھی یہ پسند آئے۔ #### باخینڈل کی تیاری کا طریقہ باخینڈل بنانے کے لئے بنیادی اجزاء میں چکن، آٹا، انڈے، اور روٹی کے ٹکڑے شامل ہوتے ہیں۔ سب سے پہلے، چکن کو اچھی طرح صاف کرکے اس پر نمک اور کالی مرچ چھڑکی جاتی ہے۔ پھر اسے آٹے، انڈے اور روٹی کے ٹکڑوں میں ڈبو کر گہری تلی ہوئی حالت میں پکایا جاتا ہے۔ یہ ڈش عموماً ہلکی سنہری رنگت میں تیار ہوتی ہے، جس کا مطلب ہے کہ یہ بالکل صحیح طریقے سے پکائی گئی ہے۔ #### موجودہ دور میں باخینڈل آج کے دور میں، باخینڈل کی مقبولیت میں کوئی کمی نہیں آئی۔ یہ نہ صرف آسٹریا بلکہ دنیا کے مختلف ممالک میں بھی پسند کی جاتی ہے۔ مختلف ثقافتوں کے اثرات کی وجہ سے، باخینڈل کے مختلف ورژن تیار کیے جا رہے ہیں، جن میں مختلف مصالحوں کا استعمال کیا جاتا ہے۔ آسٹریا میں، باخینڈل کو عموماً بیئر یا مقامی شراب کے ساتھ پیش کیا جاتا ہے، جو کہ اس کے ذائقے کو بڑھاتا ہے۔ یہ ڈش خاص طور پر مقامی تہواروں اور تقریبات میں اہمیت رکھتی ہے، جہاں لوگ اس کا لطف اٹھاتے ہیں اور ایک دوسرے کے ساتھ وقت گزارتے ہیں۔ #### نتیجہ باخینڈل نہ صرف آسٹریا کی ایک خاص ڈش ہے بلکہ یہ اس ملک کی ثقافت، روایات، اور مہمان نوازی کی ایک بہترین مثال بھی ہے۔ یہ ایک ایسا کھانا ہے جو نسل در نسل منتقل ہوتا آیا ہے اور آج بھی لوگوں کے دلوں میں اپنی جگہ رکھتا ہے۔ باخینڈل کی تاریخ ہمیں یہ سکھاتی ہے کہ کھانا صرف جسم کی ضرورت نہیں، بلکہ یہ محبت، رشتوں اور ثقافت کی علامت بھی ہے۔ آسٹریا کے لوگ باخینڈل کو ایک عام ڈش کے طور پر نہیں بلکہ ایک خاص تجربے کے طور پر دیکھتے ہیں، جس کا لطف اٹھانے کے لئے لوگ اکٹھے ہوتے ہیں۔ یہ ڈش آج بھی اپنی روایتی شکل میں موجود ہے، اور اس کی مقبولیت بڑھتی جا رہی ہے۔ باخینڈل کا سفر آج بھی جاری ہے اور یہ آنے والی نسلوں کے لئے بھی ایک خاص مقام رکھے گی۔
You may like
Discover local flavors from Austria