brand
Home
>
Oman
>
Ash Sharqiyah South
Slide 1
Slide 2
Slide 3
Slide 4

Ash Sharqiyah South

Ash Sharqiyah South, Oman

Overview

ثقافت اش شرقیہ ساؤتھ عمان کا ایک دلکش علاقہ ہے جو اپنی منفرد ثقافتی ورثے کی وجہ سے مشہور ہے۔ یہاں کی روایتی موسیقی، رقص، اور فنون لطیفہ مقامی لوگوں کی زندگی کا ایک اہم حصہ ہیں۔ مختلف ثقافتی تقریبات میں، آپ کو مقامی موسیقاروں کی محفلیں اور روایتی رقص دیکھنے کو ملیں گے، جو عمان کی ثقافت کی عکاسی کرتے ہیں۔ لوگوں کی مہمان نوازی بھی یہاں کی ایک خاص بات ہے، جہاں زائرین کو دل سے خوش آمدید کہا جاتا ہے۔

ماحول اش شرقیہ ساؤتھ کی فضاؤں میں ایک خاص سکون ہے۔ یہاں کے پہاڑ، وادیاں اور صحرائی مناظر زائرین کے لیے ایک خوابناک تجربہ پیش کرتے ہیں۔ دن کے وقت سورج کی کرنیں ریگزار کے سینے پر چمکتی ہیں، جب کہ رات کے وقت چاندنی میں یہ جگہ جادوئی منظر پیش کرتی ہے۔ یہاں کی ہوا میں ایک خاص خوشبو ہے جو مقامی جڑی بوٹیوں اور پھولوں کی وجہ سے ہے، جو زائرین کے لیے ایک آرام دہ اور خوشگوار ماحول فراہم کرتی ہے۔

تاریخی اہمیت اش شرقیہ ساؤتھ کی تاریخ کا تعلق قدیم عمانی تہذیبوں سے ہے۔ یہاں پر موجود تاریخی مقامات، جیسے کہ قدیم قلعے اور کھنڈرات، اس علاقے کی شاندار تاریخ کی گواہی دیتے ہیں۔ ان مقامات پر جا کر آپ کو عمان کی قدیم ثقافت اور تاریخ کا پتہ چلتا ہے۔ مختلف آثار قدیمہ کی کھدائیوں سے یہاں کی تاریخ کو جاننے کا موقع ملتا ہے، جو زائرین کے لیے ایک منفرد تجربہ ہوتا ہے۔

مقامی خصوصیات اش شرقیہ ساؤتھ کی مقامی معیشت بنیادی طور پر زراعت اور مویشی پالنے پر منحصر ہے۔ یہاں کے لوگ کھیتی باڑی میں مہارت رکھتے ہیں اور مقامی فصلیں، جیسے کھجوریں اور مختلف پھل، یہاں کی معیشت کا اہم حصہ ہیں۔ مقامی بازاروں میں آپ کو یہ تازہ پھل اور روایتی مصنوعات، جیسے کہ ہاتھ سے بنے ہوئے قالین اور دیگر ہنر مند مصنوعات ملیں گی، جو کہ آپ کی خریداری کا ایک شاندار موقع فراہم کرتی ہیں۔

سیر و سیاحت زائرین کے لیے اش شرقیہ ساؤتھ میں مختلف سیاحتی مقامات موجود ہیں، جیسے کہ جھیلیں، پہاڑی راستے، اور ثقافتی مراکز۔ آپ یہاں کی قدرتی خوبصورتی کا لطف اٹھا سکتے ہیں، جبکہ مقامی لوگوں کے ساتھ بات چیت کر کے ان کی زندگی کے انداز کو سمجھ سکتے ہیں۔ اس علاقے کی سیر آپ کو عمان کے دلکش مناظر اور ثقافت کی گہرائی میں لے جائے گی، جو آپ کی یادوں کا حصہ بن جائے گی۔

How It Becomes to This

عمان کا صوبہ اش شرقیہ جنوبی، تاریخ کے لحاظ سے ایک دلچسپ مقام ہے جو قدیم دور سے لے کر آج تک مختلف ثقافتوں اور تہذیبوں کا گہوارہ رہا ہے۔ یہ علاقہ نہ صرف اپنی قدرتی خوبصورتی کے لیے مشہور ہے بلکہ اس کی تاریخ بھی اسے ایک منفرد مقام فراہم کرتی ہے۔

قدیم دور میں، اش شرقیہ جنوبی کی سرزمین پر انسانی آبادی کے آثار ملتے ہیں جو اس بات کا ثبوت ہیں کہ یہاں کے لوگ ہزاروں سال پہلے بھی آباد تھے۔ اس دور کی اہمیت کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ یہ علاقہ تجارتی راستوں پر واقع تھا، جہاں مختلف ثقافتی تبادلے ہوئے۔ یہ جگہ مختلف قوموں کے درمیان ایک پل کا کام کرتی تھی، جیسے کہ ساسانی، رومی اور عرب قبائل۔

وقت کے ساتھ ساتھ، اسلامی دور نے اس علاقے پر گہرے اثرات مرتب کیے۔ 7ویں صدی میں اسلامی فتوحات کے دوران، اش شرقیہ جنوبی نے بھی اسلام کا استقبال کیا۔ اس دور میں مختلف مساجد کی تعمیر ہوئی، جن میں مسجد سور خاص طور پر قابل ذکر ہے، جو اپنی خوبصورت فن تعمیر کے لیے مشہور ہے۔

عمان کی سلطنت کے تحت، اس علاقے نے مختلف سیاسی اور اقتصادی تبدیلیوں کا سامنا کیا۔ 17ویں صدی میں عمان کی سلطنت نے اپنی طاقت کو بڑھانے کے لیے اس علاقے کی اہمیت کو سمجھا۔ یہاں کے مقامی حکمرانوں نے اپنی خودمختاری کو برقرار رکھنے کے لیے مختلف کوششیں کیں، جس کی وجہ سے اش شرقیہ جنوبی ایک اہم سیاسی مرکز بن گیا۔

19ویں صدی میں، استعماری دور نے عمان میں اپنی چھاپ چھوڑی۔ برطانوی حکومت نے اس علاقے میں اپنی موجودگی کو بڑھانے کے لیے کئی معاہدے کیے۔ اس دور کے دوران اش شرقیہ جنوبی کی اقتصادی حالت میں تبدیلی آئی۔ یہاں کے لوگوں نے مختلف تجارتی سرگرمیوں میں حصہ لیا، جس کی بدولت علاقہ ترقی کی راہ پر گامزن ہوا۔

20ویں صدی میں، عمان نے اپنی آزادی کی جدوجہد شروع کی۔ اس دور میں اش شرقیہ جنوبی کے عوام نے ملک کی آزادی کے لیے اہم کردار ادا کیا۔ 1970 میں، سلطان قابوس بن سعید نے سلطنت عمان کی باگ ڈور سنبھالی اور ملک میں اصلاحات کا آغاز کیا۔ اس تبدیلی کے نتیجے میں اش شرقیہ جنوبی میں جدیدیت کا سفر شروع ہوا، اور علاقے کی بنیادی ڈھانچے میں بہتری آئی۔

موجودہ دور میں، اش شرقیہ جنوبی ایک ترقی پذیر علاقہ ہے جو سیاحتی مقامات کی بھرپور وراثت رکھتا ہے۔ وادی شاب، جو اپنے دلکش مناظر اور قدرتی جھیلوں کے لیے مشہور ہے، سیاحوں کی توجہ کا مرکز بن گیا ہے۔ یہاں کی سیر کرتے ہوئے آپ کو اس کی قدرتی خوبصورتی کا بھرپور تجربہ ہوگا۔

دھروت، جو کہ اش شرقیہ جنوبی کا ایک اور اہم مقام ہے، اپنی تاریخی اور ثقافتی ورثے کے لیے جانا جاتا ہے۔ یہاں کے قدیم قلعے اور عمارتیں اس علاقے کی تاریخ کی عکاسی کرتی ہیں۔ سیاح یہاں آ کر مقامی ثقافت اور روایات کو قریب سے دیکھ سکتے ہیں۔

عمان کا صحراء بھی اش شرقیہ جنوبی کی خوبصورتی کا ایک حصہ ہے۔ یہ صحرائی علاقے سیاحوں کو ایک منفرد تجربہ فراہم کرتے ہیں۔ یہاں کے بیابانوں میں کیمپس لگانا، ستاروں کے نیچے رات گزارنا، اور مقامی لوگوں کے ساتھ وقت گزارنا ایک یادگار تجربہ ہو سکتا ہے۔

اش شرقیہ جنوبی کی تاریخ کو سمجھنے کے لیے یہاں کی مقامی مارکیٹوں کا دورہ کرنا بھی ضروری ہے۔ سوق صور، جو کہ ایک قدیم بازار ہے، جہاں آپ کو ہاتھ سے بنی ہوئی مصنوعات، مقامی کھانے اور ثقافتی اشیاء ملیں گی۔ یہ جگہ آپ کو عمانی ثقافت کی گہرائیوں میں لے جانے کا موقع فراہم کرتی ہے۔

ثقافتی میلوں اور روایتی تقریبات میں بھی شرکت کرنا نہ بھولیں۔ یہ تقریبات نہ صرف مقامی لوگوں کے لیے اہم ہیں بلکہ سیاحوں کے لیے بھی ایک شاندار موقع فراہم کرتی ہیں کہ وہ یہاں کی ثقافت اور روایات کو جان سکیں۔

آخر میں، اش شرقیہ جنوبی کی سیر کرنے کا مطلب صرف اس کی قدرتی خوبصورتی کا لطف اٹھانا نہیں بلکہ اس کی تاریخ، ثقافت اور روایات کو سمجھنا بھی ہے۔ یہ علاقہ آپ کو ماضی کی گہرائیوں میں لے جائے گا، جبکہ جدید دور کی رونق بھی آپ کے سامنے ہوگی۔ یہاں کے سفر کے دوران آپ کو ایک ایسی کہانی سننے کو ملے گی جو صدیوں سے چلتی آ رہی ہے، اور یہ آپ کے دل و دماغ میں ہمیشہ کے لیے بستی رہے گی۔

Historical representation