Ishtar Gate (بوابة عشتار)
Overview
عشتار دروازہ (Ishtar Gate)، عراقی شہر بابل کا ایک شاندار تاریخی یادگار ہے، جو قدیم بابل کی عظمت اور ثقافت کی عکاسی کرتا ہے۔ یہ دروازہ تقریباً 575 قبل مسیح میں بابل کے بادشاہ نیبو کد نزر II کے دور میں تعمیر کیا گیا تھا۔ یہ دروازہ نہ صرف بابل شہر کی ایک اہم داخلی دروازہ تھا بلکہ یہ شہر کی دیوی عشتار کے نام سے بھی منسوب ہے، جو محبت اور جنگ کی دیوی سمجھی جاتی تھی۔
عشتار دروازہ کی تعمیر میں استعمال ہونے والے مواد میں نیلا ٹائل، سیرامکس اور دیگر قیمتی مواد شامل ہیں، جو اسے نہایت دلکش اور منفرد بناتے ہیں۔ دروازے کی سطح پر مختلف جانوروں جیسے شیر، بچھو، اور دیگر دیویوں کے نقوش موجود ہیں، جو اس کی آرائش کو مزید بڑھاتے ہیں۔ یہ دروازہ بابل کے مشہور زگورات کے قریب واقع ہے، جو اس خطے کی مذہبی اہمیت کو بڑھاتا ہے۔
بابل کے عشتار دروازے کی خوبصورتی اس کی عظمت کے ساتھ ساتھ اس کی تاریخی اہمیت بھی ہے۔ جب آپ اس دروازے کے قریب پہنچیں گے تو آپ کو اس کی شاندار بلندی اور رنگین ٹائلز کی چمک دمک محسوس ہوگی۔ یہ دروازہ نہ صرف ایک تاریخی یادگار ہے بلکہ یہ ایک آرٹ کا نمونہ بھی ہے، جو قدیم بابل کی فن تعمیر کی مہارت کو ظاہر کرتا ہے۔
بابل کا سفر کرنے والے سیاحوں کے لیے عشتار دروازہ ایک لازمی جگہ ہے۔ یہاں آنے کا بہترین وقت موسم بہار یا خزاں کے دوران ہوتا ہے جب موسم خوشگوار ہوتا ہے۔ آپ کو یہاں کی تاریخ، ثقافت اور فنون کے بارے میں مزید جاننے کے لیے مقامی گائیڈز کی خدمات کا استعمال کرنا چاہیے۔ ان گائیڈز کے ذریعے آپ کو دروازے کی تعمیر کے پس منظر، اس کے ثقافتی معنی اور بابل کی قدیم تاریخ کے بارے میں تفصیل سے معلومات ملیں گی۔
عشتار دروازہ کی تاریخ نہ صرف بابل بلکہ پورے مشرق وسطی کی تاریخ کا ایک اہم حصہ ہے۔ یہ دروازہ آج بھی دنیا بھر کے سیاحوں کو اپنی جانب متوجہ کرتا ہے اور عراق کی قدیم تہذیب کی گواہی دیتا ہے۔ اگر آپ تاریخ اور ثقافت کے شوقین ہیں تو عشتار دروازہ آپ کے سفر کا ایک یادگار لمحہ بن جائے گا۔