brand
Home
>
Foods
>
Nuegados

Nuegados

Food Image
Food Image

نویگادوس ایک روایتی سلواڈورین میٹھا ہے جو عام طور پر خصوصی مواقع اور تہواروں پر تیار کیا جاتا ہے۔ اس کی تاریخ کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ یہ میٹھا قدیم زمانے سے سلواڈور میں مقبول ہے اور یہ مقامی ثقافت کا ایک اہم حصہ ہے۔ نویگادوس کا نام اسپینش زبان کے لفظ "نویگاد" سے آیا ہے جس کا مطلب ہے "پکانا"۔ یہ روایتی طریقے سے بنایا جاتا ہے اور اس کی تیاری میں عموماً گھر کے افراد شامل ہوتے ہیں، جس کی وجہ سے یہ ایک اجتماعی سرگرمی بن جاتا ہے۔ نویگادوس کی خاص بات اس کا منفرد ذائقہ ہے۔ یہ میٹھا نرمی سے بھرپور، خوشبودار اور تھوڑا سا گھیلا ہوتا ہے۔ اس کا ذائقہ چینی، دار چینی اور مکسڈ نٹس کی مہک سے بھرا ہوتا ہے، جو اسے ایک خوشگوار اور دلکش تجربہ فراہم کرتا ہے۔ جب آپ اسے چباتے ہیں تو آپ کو اس کی نرم ساخت کا احساس ہوتا ہے جو منہ میں پگھل جاتی ہے۔ نویگادوس کی تیاری کے لیے بنیادی اجزاء میں آٹا، چینی، ناریل، دار چینی، اور مختلف قسم کے خشک میوہ جات شامل ہوتے ہیں۔ عام طور پر آٹا کو پانی، چینی اور دار چینی کے ساتھ گوندھا جاتا ہے۔ اس کے بعد ناریل اور میوہ جات کو ایک پیسٹ میں تیار کیا جاتا ہے، جو کہ آٹے کے چھوٹے پیڑے کے اندر بھر دیا جاتا ہے۔ یہ پیڑے پھر گہرے تیل میں تل کر سنہری رنگ کے ہونے تک پکائے جاتے ہیں۔ تلنے کے بعد، انہیں چینی کے ساتھ چھڑک کر پیش کیا جاتا ہے۔ نویگادوس کی مختلف اقسام بھی پائی جاتی ہیں، جن میں بعض اوقات مختلف ذائقوں جیسے کہ چاکلیٹ یا پھلوں کا استعمال کیا جاتا ہے۔ یہ میٹھا عموماً چائے یا کافی کے ساتھ پیش کیا جاتا ہے، اور یہ کسی بھی میٹھے کے شوقین کے لیے ایک بہترین انتخاب ہے۔ یہ میٹھا نہ صرف ذائقے میں بہترین ہوتا ہے بلکہ اس کی تیاری میں شامل روایتی طریقے اور خاندان کے افراد کی محنت بھی اسے خاص بناتی ہے۔ ہر bite میں آپ کو سلواڈور کی ثقافت اور تاریخ کا ایک جھلک ملتا ہے، جو اسے ایک منفرد تجربہ فراہم کرتا ہے۔ نویگادوس ایک ایسی میٹھائی ہے جو نہ صرف جسم کو توانائی فراہم کرتی ہے بلکہ دل کو بھی خوش کر دیتی ہے۔

How It Became This Dish

نیوگڈو: ایک دلچسپ تاریخ نیوگڈو، جو کہ ایک مشہور سلواڈورین میٹھا ہے، اس کی تاریخ اور ثقافتی اہمیت نے اسے اس خطے کا ایک خاص حصہ بنا دیا ہے۔ یہ خاص طور پر مذہبی تقریبات، خاص مواقع اور شادیوں میں تیار کیا جاتا ہے۔ اس میٹھے کی خاص بات یہ ہے کہ یہ نہ صرف ذائقے میں منفرد ہے بلکہ اس کی تیار کرنے کی روایات بھی بہت دلچسپ ہیں۔ آغاز نیوگڈو کی جڑیں قدیم مایا تہذیب میں ملتی ہیں، جو کہ موجودہ ال سلواڈور کے علاقے میں پھلی پھولی۔ مایا لوگ مکئی کو اپنی غذا کا بنیادی جز سمجھتے تھے اور اس کا استعمال مختلف طریقوں سے کرتے تھے۔ ابتدائی طور پر، نیوگڈو کو مکئی کے آٹے سے تیار کیا جاتا تھا، جس میں بنیادی طور پر چینی، دارچینی، اور کبھی کبھار ناریل بھی شامل کیا جاتا تھا۔ جب ہسپانوی اقتدار قائم ہوا، تو انہوں نے مقامی روایات میں اپنی ثقافتی عناصر شامل کیے۔ یہ تبدیلی نیوگڈو کی ترکیب میں بھی نظر آتی ہے، جہاں ہسپانوی ثقافت کے اثرات نے اسے مزید خاص بنا دیا۔ ہسپانوی لائے گئے اجزاء جیسے کہ گھی، مکھن، اور مختلف قسم کی چینیوں نے اس میٹھے کو ایک نیا رنگ دیا۔ ثقافتی اہمیت نیوگڈو ال سلواڈور کی ثقافت کا ایک اہم حصہ ہے۔ یہ محض ایک میٹھا نہیں بلکہ یہ محبت اور خلوص کی علامت بھی ہے۔ جب خاندان یا دوست کسی تقریب کا اہتمام کرتے ہیں، تو نیوگڈو کی تیاری ایک لازمی جز ہوتی ہے۔ یہ خاص طور پر مذہبی تہواروں جیسے کہ "ڈے آف دی ڈیڈ" (مردوں کا دن) اور کرسمس کے موقع پر تیار کیا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ، نیوگڈو کی تیاری ایک سماجی سرگرمی بھی ہے، جہاں خاندان کے افراد اور دوست مل کر اسے بناتے ہیں۔ اس عمل میں مل کر کام کرنے سے آپسی روابط مضبوط ہوتے ہیں اور ثقافتی روایات کا تحفظ ہوتا ہے۔ یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ نیوگڈو کو مختلف شکلوں میں تیار کیا جاتا ہے، جو کہ اس علاقے کے مختلف ثقافتی پس منظر کی عکاسی کرتی ہیں۔ وقت کے ساتھ ترقی وقت کے ساتھ، نیوگڈو کی تیاری اور پیشکش میں تبدیلیاں آئیں۔ پہلے، یہ بنیادی طور پر گھروں میں تیار کیا جاتا تھا، لیکن اب یہ میٹھا مختلف بازاروں اور ریستورانوں میں بھی دستیاب ہے۔ جدید دور میں، لوگوں نے نیوگڈو کو نئے طریقوں سے تیار کرنا شروع کیا ہے، جس میں مختلف قسم کے اجزاء شامل کیے جا رہے ہیں۔ ایک اور تبدیلی یہ ہے کہ آج کل نیوگڈو کو مختلف قسم کی چاکلیٹ، پھلوں، اور دیگر میٹھے اجزاء کے ساتھ بھی پیش کیا جاتا ہے۔ اس نے اس روایتی میٹھے کو جدید دور کے ذائقوں کے ساتھ ہم آہنگ کیا ہے۔ نیز، نیوگڈو کی تیاری میں استعمال ہونے والے اجزاء کا معیار بھی بہتر ہوا ہے۔ آج کل، لوگ زیادہ صحت مند اور قدرتی اجزاء کا استعمال پسند کر رہے ہیں، جس کی وجہ سے نیوگڈو کو مزید صحت بخش بنایا جا رہا ہے۔ نیوگڈو کی مقبولیت نیوگڈو کی مقبولیت صرف ال سلواڈور تک محدود نہیں رہی بلکہ یہ دیگر ممالک میں بھی اپنی جگہ بنا رہا ہے۔ خاص طور پر امریکہ اور دیگر لاطینی امریکی ممالک میں، جہاں بڑی تعداد میں سلواڈورین کمیونٹی موجود ہے، نیوگڈو کی مانگ میں اضافہ ہوا ہے۔ وہاں کے لوگ اسے اپنے روایتی میٹھے کے طور پر پیش کرتے ہیں، جس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ نیوگڈو نے بین الاقوامی سطح پر بھی اپنی شناخت بنائی ہے۔ اختتام نیوگڈو کی تاریخ ہمیں یہ سکھاتی ہے کہ کس طرح خوراک نہ صرف جسم کی ضروریات کو پورا کرتی ہے بلکہ یہ انسانی روابط، ثقافت اور روایات کا بھی ایک اہم حصہ ہے۔ اس کی تیاری میں محبت، خلوص اور ثقافتی ورثے کی جھلک ملتی ہے۔ نیوگڈو کی یہ دلچسپ داستان ہمیں یہ بتاتی ہے کہ ہم کس طرح اپنے ماضی کو محفوظ رکھتے ہوئے نئے دور کی ضروریات کو پورا کر سکتے ہیں۔ نیوگڈو، ایک میٹھا، جو کہ نہ صرف ذائقے میں خاص ہے بلکہ اس کی تاریخ اور ثقافتی اہمیت بھی اسے منفرد بناتی ہے، یہ آج بھی ال سلواڈور کے لوگوں کے دلوں میں ایک خاص مقام رکھتا ہے اور اس کی تیاری کے طریقے اور روایات آنے والی نسلوں تک پہنچنے کی امید رکھتے ہیں۔

You may like

Discover local flavors from El Salvador