brand
Home
>
Foods
>
Mango Pickle (Pickle de Mangue)

Mango Pickle

Food Image
Food Image

پکلی ڈی مانگ (Pickle de Mangue) برکینافاسو کا ایک منفرد اور لذیذ پکوان ہے جو عام طور پر موقعوں اور خاص مواقع پر پیش کیا جاتا ہے۔ یہ کھانا خاص طور پر ان لوگوں میں مقبول ہے جو میٹھے اور کھٹے ذائقوں کو پسند کرتے ہیں۔ پکلی ڈی مانگ کی تاریخ قدیم ہے اور یہ برکینافاسو کی ثقافت کا اہم حصہ ہے۔ اس پکوان کی جڑیں افریقی کھانوں میں ملتی ہیں، جہاں پھلوں اور سبزیوں کو مختلف طریقوں سے محفوظ کرنے کا عمل کیا جاتا ہے۔ پکلی ڈی مانگ کا ذائقہ خاص طور پر منفرد ہے۔ یہ کھٹا، میٹھا اور تھوڑا سا مصالحے دار ہوتا ہے، جو اسے دیگر اچاروں سے ممتاز کرتا ہے۔ اس کی خوشبو میں ایک خاص تازگی ہے جو مانگوں کی قدرتی مہک سے آتی ہے۔ جب آپ اسے چکھتے ہیں تو آپ کو اس کے اندر مختلف ذائقوں کا ملاپ محسوس ہوتا ہے، جو کہ ہر نوالے کے ساتھ مزید گہرائی میں جاتا ہے۔ اس کا تیار کرنے کا عمل خاص طور پر دلچسپ ہے۔ ابتدائی طور پر، کچے مانگوں کو چھیل کر چھوٹے ٹکڑوں میں کاٹا جاتا ہے۔ پھر انہیں نمک، سرکہ، اور مختلف مصالحوں جیسے مرچ، لہسن، اور ادرک کے ساتھ ملا کر اچھی طرح مکس کیا جاتا ہے۔ یہ مکسچر کچھ دن تک آرام کیا جاتا ہے تاکہ ذائقے ایک دوسرے میں مل جائیں۔ کچھ لوگ اس میں اضافی اجزاء شامل کرتے ہیں جیسے زیتون کا تیل یا چینی تاکہ ذائقے کو مزید دلچسپ بنایا جا سکے۔ پکلی ڈی مانگ کی اہم اجزاء میں کچے مانگو، نمک، سرکہ، مرچ، لہسن، ادرک، اور کبھی کبھار چینی شامل ہوتی ہے۔ کچے مانگوں کا انتخاب بہت اہم ہے کیونکہ ان کی کھٹاس اور ساخت پکوان کی کامیابی میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔ یہ اچار نہ صرف ایک طرفہ مزے کے لئے استعمال ہوتا ہے بلکہ اسے سالن یا دیگر کھانوں کے ساتھ بھی پیش کیا جاتا ہے۔ برکینافاسو میں پکلی ڈی مانگ کو مختلف مواقع پر پیش کیا جاتا ہے، جیسے کہ شادیوں، تہواروں اور دیگر خاص تقریبات میں۔ یہ نہ صرف ایک سائیڈ ڈش کے طور پر استعمال ہوتا ہے بلکہ مہمانوں کو خوش آمدید کہنے کا بھی ایک طریقہ ہے۔ پکلی ڈی مانگ کا استعمال مقامی لوگوں کی مہمان نوازی کا عکاس ہے اور یہ ان کی ثقافت میں ایک خاص مقام رکھتا ہے۔ اس طرح پکلی ڈی مانگ نہ صرف ایک کھانا ہے بلکہ یہ برکینافاسو کی ثقافت اور اس کے لوگوں کی محبت کا بھی اظہار ہے۔

How It Became This Dish

پکڑ دی مانگے: برکینا فاسو کی ایک منفرد کھانے کی تاریخ پکڑ دی مانگے، یعنی آم کا اچار، برکینا فاسو کی روایتی کھانوں میں سے ایک ہے جو نہ صرف ذائقے میں لذیذ ہے بلکہ اس کی ثقافتی اہمیت بھی ہے۔ یہ ایک ایسا کھانا ہے جو مقامی لوگوں کی روزمرہ زندگی کا حصہ ہے اور اس کی تاریخ کئی صدیوں پر محیط ہے۔ آغاز برکینا فاسو، جو کہ مغربی افریقہ میں واقع ہے، کا ماحول مختلف قسم کے پھلوں اور سبزیوں کے لیے موزوں ہے۔ یہاں کے کسان مختلف قسم کے آم کی کاشت کرتے ہیں، جن میں سے کچھ خاص طور پر اچار بنانے کے لیے استعمال کیے جاتے ہیں۔ پکڑ دی مانگے کی روایت اس وقت شروع ہوئی جب مقامی لوگوں نے آم کی فصل کے موسم میں اس پھل کے ضیاع کو روکنے کے لیے اسے محفوظ کرنے کا طریقہ نکالا۔ ثقافتی اہمیت پکڑ دی مانگے نہ صرف ایک سادہ اچار ہے، بلکہ یہ برکینا فاسو کی ثقافت کا ایک اہم حصہ بھی ہے۔ یہ عام طور پر کھانے کے ساتھ پیش کیا جاتا ہے، خاص طور پر مختلف قسم کے چاول اور روٹی کے ساتھ۔ مقامی تہواروں اور خاص مواقع پر پکڑ دی مانگے کو بڑے شوق سے بنایا اور پیش کیا جاتا ہے۔ یہ مقامی لوگوں کی مہمان نوازی کی علامت سمجھا جاتا ہے، اور کسی بھی دعوت میں اسے شامل کرنا ضروری سمجھا جاتا ہے۔ ترقی کا سفر پکڑ دی مانگے کی ترقی کا سفر وقت کے ساتھ ساتھ جاری رہا۔ ابتدائی طور پر، یہ صرف مقامی طور پر تیار کیا جاتا تھا، لیکن جیسے جیسے برکینا فاسو کی معیشت میں بہتری آئی، یہ دیگر ممالک میں بھی مقبول ہونے لگا۔ دنیا بھر میں افریقی کھانوں کی مقبولیت میں اضافے کے ساتھ، پکڑ دی مانگے بھی بین الاقوامی سطح پر پہچانا جانے لگا۔ یہ اچار مختلف اقسام کے آم کے ساتھ تیار کیا جا سکتا ہے، جس کی وجہ سے اس کی مختلف ذائقے اور خوشبوئیں ہوتی ہیں۔ مقامی لوگ مختلف مصالحے مثلاً لہسن، ادرک، ہلدی اور مرچ کا استعمال کرکے اسے مزیدار بناتے ہیں۔ پکڑ دی مانگے کی تیاری پکڑ دی مانگے کی تیاری کا طریقہ بھی اس کی مقبولیت کی ایک بڑی وجہ ہے۔ یہ ایک سادہ عمل ہے جس میں آم کو چھوٹے ٹکڑوں میں کاٹا جاتا ہے، اور پھر اسے نمک، سرکہ اور مختلف مصالحوں کے ساتھ ملایا جاتا ہے۔ اسے کچھ دنوں کے لیے چھوڑ دیا جاتا ہے تاکہ آم اچار کے ذائقے میں ڈھل جائیں۔ یہ عمل نہ صرف آم کو محفوظ کرتا ہے بلکہ اس کے ذائقے کو بھی بڑھاتا ہے۔ معاصر دور میں تبدیلیاں آج کل، پکڑ دی مانگے کی تیاری میں جدید طریقوں کا استعمال بھی بڑھ رہا ہے۔ کچھ لوگ اسے فیکٹریوں میں تیار کرنا شروع کر چکے ہیں، جہاں یہ بڑے پیمانے پر تیار کیا جاتا ہے اور بین الاقوامی مارکیٹ میں بھیجا جاتا ہے۔ اس کی پیکنگ اور مارکیٹنگ میں بھی تبدیلیاں آئی ہیں، جس کی وجہ سے یہ نوجوان نسل میں بھی مقبول ہو رہا ہے۔ پکڑ دی مانگے کا عالمی منظر آج کل پکڑ دی مانگے کو دنیا بھر میں مختلف قسم کے کھانوں کے ساتھ پیش کیا جا رہا ہے۔ مختلف بین الاقوامی ریستورانوں میں اسے بطور ایک منفرد سائیڈ ڈش پیش کیا جاتا ہے۔ لوگ اس کی منفرد خوشبو اور ذائقے کی وجہ سے اسے پسند کر رہے ہیں، اور یہ برکینا فاسو کی ثقافت کا ایک نمائندہ کھانا بن چکا ہے۔ اختتام پکڑ دی مانگے، برکینا فاسو کی ایک منفرد اور مثالی کھانے کی تاریخ ہے جو اس ملک کی ثقافتی ورثے کی عکاسی کرتا ہے۔ یہ نہ صرف ایک مزیدار کھانا ہے بلکہ مقامی لوگوں کی زندگی کا ایک اہم حصہ بھی ہے۔ اس کی تیاری کا سادہ طریقہ، اس کی ثقافتی اہمیت، اور اس کی بین الاقوامی مقبولیت اسے ایک خاص مقام پر فائز کرتی ہے۔ آج، یہ صرف ایک اچار نہیں بلکہ برکینا فاسو کی روح کی نمائندگی کرتا ہے، جو اس کے لوگوں کی مہمان نوازی، ثقافت اور روایت کا ایک جیتا جاگتا ثبوت ہے۔

You may like

Discover local flavors from Burkina Faso