Butter Chicken
بٹر چکن، جسے "مکھنی چکن" بھی کہا جاتا ہے، ہندوستانی کھانے کی ایک مشہور ڈش ہے جو اپنی لذیذ ذائقے اور کریمی ساخت کی وجہ سے دنیا بھر میں معروف ہے۔ اس ڈش کی ابتدا دہلی کے قریب واقع ایک ریستوران "مکھنی" سے ہوئی، جہاں یہ پہلی بار 1950 کی دہائی میں تیار کی گئی۔ کہا جاتا ہے کہ یہ ڈش ایک حادثاتی تخلیق تھی جب کچھ باقی بچی ہوئی چکن کو ٹماٹر، مکھن اور کریم کے ساتھ ملا کر پکایا گیا۔ اس کے بعد یہ ڈش اتنی مقبول ہوئی کہ یہ نہ صرف ہندوستان بلکہ بین الاقوامی سطح پر بھی مشہور ہوگئی۔ بٹر چکن کا ذائقہ انتہائی دلکش ہوتا ہے۔ اس کی چکن کی ٹکڑیاں نرم اور جوسی ہوتی ہیں، جبکہ اس کی گریوی میں مکھن اور کریم کی مہک موجود ہوتی ہے۔ اس ڈش کی خاص بات یہ ہے کہ اس میں مصالحے کا توازن بہت عمدہ ہوتا ہے۔ دار چینی، لونگ، ہری مرچ، ادرک، لہسن، اور ہلدی جیسے مصالحے اسے ایک خاص خوشبو اور ذائقہ دیتے ہیں۔ گریوی کی کریمی نوعیت اسے کھانے کے تجربے کو اور بھی خوشگوار بناتی ہے۔ بٹر چکن کی تیاری کا عمل بھی خاص اہمیت رکھتا ہے۔ سب سے پہلے چکن کو دہی اور مختلف مصالحوں کے ساتھ میرینیٹ کیا جاتا ہے تاکہ اس میں ذائقے کی گہرائی پیدا ہو سکے۔ یہ عمل کئی گھنٹوں تک جاری رہتا ہے، اور اس کے بعد چکن کو تندور میں بھون کر نرم کیا جاتا ہے۔ پھر ایک بڑی کڑاہی میں مکھن گرم کیا جاتا ہے، اس میں پیاز، ٹماٹر، ادرک، اور لہسن کا پیسٹ شامل کیا جاتا ہے۔ جب یہ سب چیزیں اچھی طرح پک جائیں تو اس میں چکن کی ٹکڑیاں اور کریم شامل کی جاتی ہیں۔ آخر میں، ہرا دھنیا اور کاسٹر کے ساتھ اسے سجایا جاتا ہے۔ بٹر چکن کو عموماً نان یا چاول کے ساتھ پیش کیا جاتا ہے، جو اس کی گریوی کو چوسنے کے لئے بہترین ثابت ہوتا ہے۔ یہ ڈش نہ صرف اپنی ذائقہ کی بنا پر پسند کی جاتی ہے بلکہ اس کی تخلیق کا پس منظر بھی لوگوں کو دلچسپ لگتا ہے۔ بٹر چکن نے اپنے ذائقے اور خوشبو کی وجہ سے عالمی سطح پر مقبولیت حاصل کی ہے اور اب یہ دنیا کے مختلف ریستورانوں میں بھی دستیاب ہے۔ یہ ایک ایسی ڈش ہے جو ہر موقع پر لوگوں کے دلوں کو جیتنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔
How It Became This Dish
بٹر چکن کا آغاز بٹر چکن، جسے 'مرغی مکھنی' بھی کہا جاتا ہے، ہندوستانی کھانوں میں ایک مشہور ڈش ہے۔ اس کا آغاز 1940 کی دہائی میں دہلی کے 'مکھن دیوا' ریسٹورنٹ میں ہوا۔ کہا جاتا ہے کہ اس کی تخلیق کا سہرا اس کے مؤسس، مادھور جے سنگھ کے سر جاتا ہے، جو ایک خاندانی ریسٹورنٹ کے مالک تھے۔ انہوں نے اپنے ریسٹورنٹ میں بچ جانے والے چکن کو ایک نئے طریقے سے تیار کرنے کا فیصلہ کیا۔ چکن کو لیموں، دہی اور مختلف مصالحوں کے ساتھ میرینیٹ کیا گیا اور پھر اسے مکھن اور کریم کے ساتھ پکایا گیا۔ یہ تجربہ اتنا کامیاب ہوا کہ اس نے جلد ہی مقبولیت حاصل کر لی۔ \n\n ثقافتی اہمیت بٹر چکن کی مقبولیت نہ صرف ہندوستان بلکہ دنیا بھر میں پھیل گئی۔ یہ ڈش خاص طور پر شمالی ہندوستان کے لوگوں کے لیے ایک مخصوص حیثیت رکھتی ہے۔ اس کی خوشبو اور ذائقہ لوگوں کو اپنی طرف متوجہ کرتا ہے اور یہ اکثر خاص مواقع، شادیوں اور دیگر تقریبات میں پیش کی جاتی ہے۔ بٹر چکن کو نان، روٹی یا چاول کے ساتھ کھانے کا رواج ہے، جو اس کی لذت کو مزید بڑھاتا ہے۔ \n\n اجزاء اور تیاری کا طریقہ بٹر چکن کی تیاری میں بنیادی اجزاء میں چکن، دہی، مکھن، کریم، ٹماٹر، اور مختلف مصالحے شامل ہیں۔ چکن کو پہلے دہی اور مصالحوں کے ساتھ میرینیٹ کیا جاتا ہے تاکہ اس میں ذائقہ اچھی طرح جذب ہو جائے۔ پھر اسے مکھن میں پکایا جاتا ہے، جس سے اس کا ذائقہ اور بھی خوشبودار ہو جاتا ہے۔ ٹماٹر کی گودا، کریم اور مکھن کا ملاپ اس ڈش کو ایک خاص چمک اور لذت دیتا ہے۔ \n\n علاقائی تغیرات وقت کے ساتھ، بٹر چکن کے مختلف علاقائی تغیرات بھی سامنے آئے۔ کچھ علاقوں میں اس میں مزید مصالحے شامل کیے جاتے ہیں جبکہ دیگر مقامات پر اسے زیادہ ہلکا پھلکا بنایا جاتا ہے۔ مثال کے طور پر، پنجاب میں اسے زیادہ مکھن اور کریم کے ساتھ پکایا جاتا ہے، جبکہ دیگر ریاستوں میں لوگ اسے کم چکنائی کے ساتھ پسند کرتے ہیں۔ \n\n عالمی مقبولیت 1970 کی دہائی میں، جب ہندوستانی کھانے عالمی سطح پر متعارف ہونے لگے، بٹر چکن نے بھی اپنی جگہ بنائی۔ مغربی ممالک میں ہندوستانی ریسٹورنٹس کے بڑھنے کے ساتھ، یہ ڈش بھی ان کے مینو کا حصہ بن گئی۔ آج کل، بٹر چکن کو دنیا کے مختلف ممالک میں پیش کیا جاتا ہے اور اس کے متنوع انداز لوگوں کو اپنی طرف متوجہ کرتے ہیں۔ \n\n بٹر چکن کی صحت پر اثرات اگرچہ بٹر چکن لذیذ ہے، لیکن اس کے صحت پر اثرات بھی ہیں۔ اس میں موجود چکنائی اور کیلوریز کی مقدار زیادہ ہوتی ہے، لہذا اسے معتدل مقدار میں کھانا چاہیے۔ بعض لوگ صحت مند متبادل کے طور پر کم چکنائی والی کریم یا دہی کا استعمال کرتے ہیں، تاکہ اس کی ذائقہ کو برقرار رکھتے ہوئے صحت بھی بہتر رکھی جا سکے۔ \n\n خلاصہ اور مستقبل بٹر چکن نے اپنی تخلیق کے بعد سے لے کر آج تک ایک طویل سفر طے کیا ہے۔ یہ نہ صرف ایک ڈش ہے بلکہ یہ ایک ثقافتی علامت بن چکی ہے جو ہندوستانی کھانوں کی محبت اور مہمان نوازی کی نمائندگی کرتی ہے۔ آئندہ بھی یہ ڈش اپنی مقبولیت کو برقرار رکھے گی اور لوگوں کے دلوں میں اپنی جگہ بنائے گی۔ آج کل، بٹر چکن کو مختلف جدید انداز میں بھی تیار کیا جا رہا ہے، جیسے 'بٹر چکن پیزا' یا 'بٹر چکن برگر'، جو اس کے مستقبل کی طرف اشارہ کرتا ہے۔ \n\n نتیجہ بٹر چکن کی کہانی دراصل ہندوستانی ثقافت، محبت اور مہمان نوازی کی عکاسی کرتی ہے۔ یہ کھانا صرف ایک غذا نہیں بلکہ ایک تجربہ ہے جو ہر ایک کے ذائقے میں خوشبو بکھیرتا ہے۔ بٹر چکن نے دنیا بھر میں اپنی شناخت بنائی ہے اور اس کی مقبولیت آئندہ بھی برقرار رہے گی، جو کہ ہندوستانی کھانوں کی شان ہے۔
You may like
Discover local flavors from India